چھوٹی سی غیرت
از صدف سلمان مخدوم
ٹوٹی ہوئی چارپائی سے اٹھ کر اپنے مخصوص اعضاء کو کھجاتا ہوا وہ دروازے پر آ کھڑا ہوا اور گرجدار آواز میں بولا، "اری او حرامزادی رجو، نہانے کا پانی لا". یہ اس کا خاص محبت بھرا لہجہ اپنی بیوی کے لئے تھا.
اچانک اس کی نظر خالہ حاجن کی بیٹی پر پڑی جو اس کی بیٹی کی عمر کی تھی. کمسن جوانی اور بیجا بڑے گلے کی قمیض نے اس کی کھجلی اور تیز کر دی.ایک غلاظت بھری مسکراہٹ اس کے مکروہ چہرے پر پھیل گئی.
اچانک اس کی نظر خالہ حاجن کی بیٹی پر پڑی جو اس کی بیٹی کی عمر کی تھی. کمسن جوانی اور بیجا بڑے گلے کی قمیض نے اس کی کھجلی اور تیز کر دی.ایک غلاظت بھری مسکراہٹ اس کے مکروہ چہرے پر پھیل گئی.
اتنے میں اس کی بیٹی چیختی ہوئی گھر میں داخل ہوئی. "ابا ابا، وہ جو شیدہ ہے نہ، اس نے میرا دوپٹہ کھینچ لیا". غضبناک ہو کر اس نے کونے میں پڑا کلہاڑا اٹھا لیا. اسکی غیرت جاگ اٹھی تھی!
Dirty mentality in our society.
ReplyDelete